پیپلز پارٹی کے رہنما آج ایم کیوایم قیادت سے ملاقات کریں گے جب کہ فنکشنل لیگ کی قیادت سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطوں میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے، اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی، تاج حیدر اور وقار مہدی پر مشتمل پیپلز پارٹی کا وفد بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پہنچا جہاں ان کا استقبال ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کیا۔
ملاقات میں دونوں جماعتوں کی جانب سے سینیٹ الیکشن، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ دونوں جماعتوں کی قیادت نے مردم شماری نتائج پر بھی مشترکہ حکمت عملی کا جائزہ لیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ عوامی کی بہتری کے فیصلوں میں ہم نے سیاست نہیں کی، مشترکہ حکمت عملی کی جہاں ضرورت ہو وہاں ہم ساتھ رہے ہیں، آج کی ملاقات کا مقصد مردم شماری ہے جسے عوام نے مسترد کردیا ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس نے مردم شماری پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا، تحریک انصاف سے معاہدے میں بھی یہ مردم شماری کی شق موجود تھی، جنوری 2020 کے بعد کابینہ کمیٹی میں بھی مؤقف دیتے رہے ہیں، کہاں کہاں ڈنڈی ماری گئی ہم ثبوت کے ساتھ بتاتے رہے ہیں، بلاکس کے گھر بھی کم گنے گئے، آبادی کی بنیاد پر ہی وسائل کی تقسیم ہوتی ہے، پیپلز پارٹی سے پٹیشن میں شمولیت کی پیشکش کی ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما تاج حیدر کا کہنا تھا کہ اختلافات اپنی جگہ مگر مسائل پر گفتگو جاری رہنی چاہیے، سندھ کو حقیقی آبادی کی بنیاد پر وسائل نہیں مل رہے، مردم شماری کے نتائج کو نہیں مانتے کیوں کہ کراچی میں دیگر صوبوں کے بسنے والوں کو گنا نہیں گیا، 5 فیصد بلاکس کی آبادی کو دوبارہ گنا جائے۔
تاج حیدر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، جزائر کے حوالے سے بھی ہم دونوں کا مؤقف ایک ہی ہے، آگے بڑھنا ہے تو عوام کے مفاد کو سامنے رکھنا ہوگا، ایم کیو ایم سینے سے لگے تو بہت خوشی ہوگی۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے فنکشنل لیگ کی قیادت سے بھی رابطہ کیا گیا ہے، جس میں سیاسی صورتحال، سینیٹ انتخابات اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے فنکشنل مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ دونوں جماعتیں مردم شماری، سندھ کے جزائر اور دیگر متنازعہ امور پر مشترکہ مؤقف کے لئے بات چیت کریں گی۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/34V0YWq
0 Comments