سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان اورنائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کی ملاقات طے پا گئی ہے۔مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی ملاقات آج رات 7 بج کر 30 منٹ پر ہو گی۔
مریم نواز اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کے گھر جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنما پیپلزپارٹی کے بیان کے بعد پیدا ہونے والی نئی سیاسی صورتحال پر تبادلہ کریں گے۔
اطلاعات ہیں کہ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی گفتگو وشنید ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ وفاق اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانی چاہیئے۔
بلاول نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن میں مل کر مقابلہ کرے تو کامیاب ہوسکتے ہیں۔ ہر فورم پر حکومت کو چیلنج کریں گے، نااہل حکومت کو سڑکوں،عدلیہ اور پارلیمان میں بھی چیلنج کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے، اسمبلیوں میں رہ کر حکومت کامقابلہ کریں گے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے اس بیان کے بعد پی ڈی ایم جماعتوں کے مفادات سامنے آگئے ہیں اور حکومت مخالف تحریک دم توڑ چکی ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کہا ہے کہ واضح ہو چکا پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے بیانیے سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔
پیپلز پارٹی میں فیصلے کا اختیار آصف علی زرداری کے پاس ہے، پیپلز پارٹی میں فیصلے کا اختیار بلاول بھٹو کے پاس نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اور ضمنی انتخابات میں بھی حصہ لےگی۔ اب استعفوں کی رٹ چھوڑ دیں اور قوم کے ساتھ مذاق نہ کریں،
ان کا کہنا تھا کہ 31جنوری تک وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ آج کہہ رہا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان ان کے کہنے پر کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔
عمران خان منتخب وزیراعظم ہیں انہیں عوام کا مینڈیٹ اور اعتماد حاصل ہے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کبھی سندھ حکومت کی قربانی نہیں دے گی۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/38MAqb3
0 Comments