چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران وفاقی وزرا پیسے بانٹ رہے تھے جب کہ ہمیں صوبہ بدر کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی نے کہا کہ گلگت میں حکومتی وزرا انتخابی مہم چلا رہے ہیں لیکن مجھے آج انتخابی مہم کا آخری جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی جلسے کھلے عام ہو رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی نے ہمیشہ شفاف انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے اور ہم گلگت بلتستان میں بھی شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔ انہون ںے کہا کہ ہم آئین وعدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ہمیشہ ہماری جدوجہد کے نتیجے میں الیکشن ریفارمز ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو الیکشن مہم سے نہیں روکا جا سکتا ہے۔
چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی پاکستان کو آئین دینے والی جماعت ہے۔ انہوں ںے کہا کہ پی پی نے ہمیشہ قانون اور اداروں کا احترام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج انتخابی مہم کے آخری جلسے میں اپنا منشور پیش کرنا تھا لیکن آئین و قانون کا احترام کرتے ہوئے جلسے میں شریک نہیں ہوا ہوں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنا کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر اداروں کا کام امن و امان برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو سیاست نہیں کرنی، انہیں امن و امان برقرار رکھنا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ پی پی امن پسند جماعت ہے اور ہم سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔
چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی آج بھی گلگت میں سازشوں کا مقابلہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا منشور ہے کہ جی بی کو آئینی حق دلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک اسلام آباد میں آواز نہیں سنی جائے گی تب تک ہم جی بی کے عوام کا مقدمہ لڑیں گے۔ انہوں ںے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام یہاں کی زمینوں کے مالک ہیں اور پی پی اس پر قانون سازی کرے گی۔
بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاہتے ہیں کہ گلگت کے عوام کو روزگار ملے۔ انہوں ںے کہا کہ چین سے تعلق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جی بی کو فائدہ دیں گے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہاں قدرتی وسائل زیادہ ہیں جن سے 50 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ انہون ںے کہا کہ تحریک انصاف سے متعلق بہت سے خدشات ہیں۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/32Dozd5
0 Comments