وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ملک کے سارے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں لیکن ان کو این آر او نہیں ملنا ہے۔ انہیں بتا ہے کہ عمران خان این آر او نہیں دے گا۔
سوات میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرامہ ہورہا ہے، پاکستان کے سارے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں. میں نے ڈاکوووَں کا نام لیا ہے ڈیزل کا نام نہیں لیا.
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک شخص ڈرامہ کرکے لندن چلا گیا، جس پر عدالتوں کو بھی رحم آگیا۔ نوازشریف نے بڑی کوشش کی کہ کسی طرح این آر او مل جائے۔وہ جانتا ہے کہ عمران خان این آر او نہیں دینے لگا۔
انہوں نے کہا کہ جب علم ہوگیا کہ عمران خان این آر او نہیں دے گا تو اس نے اداروں پر حملہ کرنا شروع کردیا۔ پاکستان میں عورتوں کا احترام کرتے ہیں اس لیے مریم نواز کو اجازت ہے کہ کھل کر بات کرے۔ نوازشریف اور ان کے بیٹے پیسے چوری کر کے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بڑے بڑے ڈاکو 30سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے۔ آصف زرداری اور نوازشریف ایک دوسرے کو کرپٹ کہتے رہے۔ نوازشریف پر کیسز آصف زرداری نے بنائے۔ آج یہ دونوں مل کر مجھ سے این آر او مانگ رہے ہیں۔ ملک کا پیسہ چوری کرکے مجھ سے این آر او مانگ رہے ہیں۔ جس دن میں نے ان کو این آر او دیا اس دن میری ملک سے سب سے بڑی غداری ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف کے این آر او کی وجہ سے ہمارا قرضہ 30 ہزار ارب پر گیا۔ یہ ملک ترقی تب کرے گا جب اس ملک میں قانون کی بالادستی ہوگی۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے اور قانون کی بالادستی کیلئے پورا زور لگارہا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکوکہتےہیں ہم پیسہ واپس نہیں کریں گے۔ یہ ایسے چہرے بناتے ہیں کہ سب کو ترس آجاتا ہے۔ یہ چپ رہے کہ این آراومل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شاندار استقبال پر آپ سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے گبین جبہ کا دورہ کرایا۔ موٹروے اور سیاحتی مقامات کی وجہ سے سوات تبدیل ہونے والا ہے۔ سیاحت ایک ایسا شعبہ ہے جس میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے۔ سیاحت جتنا زیادہ بڑھے گی ملک میں خوشحالی آئے گی۔
عمران خان نے کہا کہ سیاحت بڑھنے سے ڈالر ملک میں آئیں گے، خوشحالی آئے گی۔ مدینہ کی ریاست میں انسانیت کا نظام اور قانون کی بالادستی تھی۔ خیبر پختون خوا کے تمام شہری کسی بھی اسپتال سے 10 لاکھ روپے تک کا علاج کراسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ایسے گھر بنائے گی کہ غریب آدمی قسطوں پر گھر لے سکے گا۔ انسان کو سب سے زیادہ ضرورت اپنے گھر کی ہوتی ہے۔
غریب لوگوں کو اپنا گھر لینے کا موقع ملے گا۔ پہلی دفعہ پاکستان میں ایک تعلیمی نظام لے کرآرہے ہیں۔ غریبوں کے بچوں کو اوپر آنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو کیسز عدالتوں میں لگتے ہیں، ان کا ایک سال میں فیصلہ ہوگا۔ زمینوں کے کیسز عدالتوں میں 20،20سال تک چلتے رہتے ہیں۔ نئے قانون کے تحت اب ایک سال کے اندر کیسز کا فیصلہ ہوگا۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/2TW1rSC
0 Comments