سپریم کورٹ نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی اپیل مسترد کردی ، نیب نے شہبازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی اپیل دائرکی تھی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے شہباز شریف کانام ای سی ایل میں شامل کرنے کی اپیل پر سماعت کی۔
عدالت نےکہا کہ ہائی کورٹ احکامات کےوقت شہباز شریف پرسفری پابندی غیرضروری تھی، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اب کیس میں کافی پیشرفت ہوچکی ہے۔
جسٹس منیب اختر کا کہنا تھا کہ عدالت نے ان حالات کو دیکھنا ہے جب ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف کا کیس مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سےسامنے آیا، شہبازشریف مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے کرپشن کے مرتکب ہوئے۔
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس میں کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتیں، جسٹس فائزعیسیٰ کیس میں عدالت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی تشریح کر چکی ہے، نیب نےجسٹس فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ پڑھنے کی زحمت بھی نہیں کی۔
پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا کہ نیب بھی اینٹی منی لانڈرنگ قانون کے تحت بااختیار ہے، شہباز شریف اس وقت جیل میں ہیں، جس پرجسٹس منیب اختر نے کہا معلوم ہے کہ احتساب عدالت کے پاس دائرہ اختیار ہے، شہبازشریف جیل میں ہیں تو نام ای سی ایل میں ڈالنے سےکیاہوگا؟
عدالت نے نیب کی جانب سے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی اپیل خارج کردی۔
یاد رہے نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا ، لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/34wKS5R
0 Comments