پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دیرکالونی کے مدرسے میں ہونے والا دھماکہ بارودی مواد کا تھا اور اس میں پانچ سے چھ کلو بارود استعمال ہوا۔
سی سی پی او پشاور کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 70 سے زائد افراد زخمی ہیں اور7 اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران ہر پہلو سے واقعے کو دیکھ رہے ہیں۔
مذکورہ مدرسے کے حوالے کوئی الرٹ نہیں تھا لیکن عوام کو ابھی اپنی سیکیورٹی کا خیال رکھنا چاہیے۔
اے آئی جی شفقت ملک کے مطابق کم سے کم پانچ کلو بارودی مواد میں چھروں اور کیلوں کا استعمال کیا گیا جس سے نقصان زیادہ ہوا۔
جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں زمین میں کافی گہرا گڑھا بنا ہوا ہے اور دیواروں پر بھی چھروں کے نشانات ہیں۔
ایس پی کینٹ کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت ایک مشکوک شخص کو اسپتال میں داخل ہوتے دیکھا گیا تھا جو بھاری بیگ مدرسے میں رکھ کر باہر نکل گیا۔
ممکنہ طور پر بیگ میں بارودی مواد تھا جس سے دھماکہ کیا گیا لیکن بم ڈسپوزل اسکواڈ نے فی الحال اپنی رپورٹ نہیں دی۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کامران بنگش نے بتایا کہ اہل علاقہ نے مشکوک شخص کو مدرسے کے قریب دیکھا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مدرسےمیں داخل ہونےوالےمشکوک شخص کی تلاش جاری ہے۔ نواحی علاقوں میں ناکے لگا دیئے گئے ہیں اور سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3jwhS2c
0 Comments