کابینہ اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ 16ہزار 200 روپے ہوگی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ سندھ کابینہ نے تاکید کی کہ صوبائی حکومت کسی ملازم کو مقررہ کردہ تنخواہ سے کم ادائیگی نہیں کرے گی۔
علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے ہنر مند مزدور کو 17 ہزار سے 22 ہزار روپے تنخواہ مقرر کرنےکا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ 10نومبر کو سندھ کابینہ نے نئی گاڑیوں کی خریداری اور سکھر میں پلاسٹک اور پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی تھی۔
وزیر احولیات سندھ نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے تحت کوئی تاجر پولی تھین بیگس جن کی ڈی گریڈایبل نہیں وہ مینوفیکچر، درآمد یا اسٹاک نہیں کرسکتا بلکہ اس کی جگہ وہ پلاسٹک بیگس یا چیزیں استعمال کی جائیں جو اوکسو۔ بائیو ڈی گریڈایبل ہوں۔
پولی تھین بیگ کے استعمال پر محکمہ ماحولیات کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے پہلے مرحلے میں ضلع سکھر میں پلاسٹک اور پولی تھین بیگس کے استعمال پر پابندی عائد کردی تھی، جبکہ دوسرے مرحلے میں حیدرآباد اور کراچی میں پابندی لگائی جائے گی۔
مذکورہ پابندی 3 ماہ میں مرحلہ وار تمام اضلاع میں عائد کی جائے گی۔
کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ پولی تھین اور پلاسٹک کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھانے اور اس کی حوصلہ شکنی کے لیے وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی۔
from پاکستان
https://ift.tt/2DRB35z
0 Comments