جلسہ گاہ میں اسٹیج اور کرسیاں لگا دی گئیں ہیں اور روشنی کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان (بہادر آباد گروپ) کے رہنما عامر خان نے ٹنکی گراؤنڈ کا دورہ کیا اور جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ 'پیپلز پارٹی کو آج کے جلسے سے جواب مل جائے گا'۔
عامر خان کا کہنا تھا کہ 'ایم کیو ایم آئندہ عام انتخابات میں اپنی نشستوں پر کامیاب ہوگی'۔
کامران ٹیسوری کے معاملے پر گفتگو سے اجتناب کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ 'جلسے سے آخری خطاب کوئی بھی کرسکتا ہے'۔
اس سے قبل گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان (پی آئی بی گروپ) کے رہنما فاروق ستار ریلی کی صورت میں ٹنکی گراؤنڈ پہنچے، جہاں کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹنکی گراؤنڈ میں کرائے کے لوگوں اور سرکاری ملازمین کو لاکر جلسہ کرکے ہمیں چیلنج کیا گیا، اب اس چیلج کا جواب دیں گے'۔
ایم کیو ایم (بہادرآباد گروپ) کے رہنما خالد مقبول صدیقی بھی ٹنکی گراؤند پہنچے، جہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 'جو لوگ اصولوں کی بنیاد پر کھڑے ہوئے، وہ بار بار کھڑے ہوں گے'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کراچی کا مشکل وقت ختم ہو گیا، اب 35 سال والوں کا مینڈیٹ مزید مضبوط ہوگا'۔
اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے نالاں رہنما کامران ٹیسوری، فاروق ستار کے گھر پہنچے اور اپنے ہاتھوں سے انہیں مٹھائی کھلائی۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ 'بہادر آباد کے ساتھیوں نے شرط رکھی کہ میں اسٹیج پر نہ آؤں، جلسے میں بھی ایک کارکن کی حیثیت سے شرکت کروں گا'۔
واضح رہے کہ 2 مئی کو ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بہادر آباد گروپ اور پی آئی بی گروپ نے 5 مئی کو لیاقت آباد کے ٹنکی گراؤنڈ میں مشترکہ جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم نے 5 مئی کو مشترکہ جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ان کا بہادر آباد آنے کا مقصد محض ٹنکی گراؤنڈ میں مشترکہ جلسہ کرنا نہیں ہے، بلکہ مقصد یہ ہے کہ جلسے کے بعد بھی ہم مہاجروں اور تمام مظلوموں کے اتحاد و یکجہتی کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
تاہم واضح رہے کہ فاروق ستار جب بہادرآباد پہنچے تو کامران ٹیسوری مرکز کے اندر نہیں گئے تھے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کارکن کی حیثیت سے بہادرآباد مرکز کے باہر کھڑے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر مائنس کامران ٹیسوری کا فیصلہ ہوا تو انہیں منظور ہے، 'کل بھی کارکن کی حیثیت سے کام کر رہا تھا، ابھی بھی کارکن ہوں'۔
یاد رہے کہ مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر ایم کیو ایم میں پھوٹ پڑ گئی تھی اور پارٹی دو دھڑوں (بہادرآباد اور پی آئی بی گروپ) میں تقسیم ہوگئی تھی، جو اب بھی برقرار ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2rkipMu
https://ift.tt/2rnPuHp
0 Comments