کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزارہ والوں کی لاشیں ان دونوں کا مسئلہ نہیں۔ لاپتہ افراد کی کون بات کرے گا؟ سیاستدانوں کو اقتدار کے علاوہ کسی چیز کی پروہ نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا یہ دہشتگردی کا خاتمہ ہے کہ مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں، کون بات کرے گا لاپتا ہونے والوں کی؟ کون بات کرے گا مسخ شدہ لاشوں کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخواہ اور جنوبی پنجاب کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہورہی ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر چھوٹے صوبوں کو کالونی سمجھنے والے جان لیں یہ زیادتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا یہ دہشت گردی کا خاتمہ ہے کہ مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں، کون بات کرے گا لاپتا ہونے والوں کی؟ کون بات کرے گا مسخ شدہ لاشوں کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر چھوٹے صوبوں کو کالونی سمجھنے والےجان لیں یہ زیادتی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان آکر ہماری محرومی کا مذاق اڑاتے ہو، ہمیں پسماندہ رکھ کر پسماندگی کا طعنہ دیتے ہو، ہمیں تعلیم سے محروم رکھ کر کم تعلیم یافتہ ہونے کا طعنہ دیتے ہو، 18ویں ترمیم کے بعد ملنے والے حقوق ہمیں دو۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا کچھ گیا نہیں وہ کیا جانیں اپنوں کو کھونے کا احساس کیا ہوتا ہے، کراچی سے فاٹا اور ژوب سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا تو ہم آواز اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں اقتدار ملا تو ہماری پہلی ترجیح بلوچستان تھی، انہیں بلوچستان کے مسائل کی فکر نہیں یہ اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
from پاکستان
https://ift.tt/2jwK48t
0 Comments