پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بجٹ پر تبصرہ کرنا بے معنی ہے کیونکہ اس بجٹ کی کوئی قانونی، اخلاقی اور سیاسی حیثیت نہیں اور اس بجٹ کا محرک صرف لالچ اور سیاسی عزائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخر وفاقی حکومت سارے سال کا بجٹ کیوں پیش کر رہی ہے جب کہ اس کی حکومت کے تقریباً دو ماہ سے بھی کم باقی رہ گئے ہیں۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اخلاقی اور قانونی عنصر کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ صرف تین مہینے کا بجٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی اسی ڈی پی کے خطیر رقم کے منصوبوں میں کمیشن کا عمل دخل ہے اور کیا حکومت اسی کمیشن کے لئے پورے سال بجٹ پیش کر رہی ہے۔
سابق صدر نے خبردار کیا کہ پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں صوبوں کو نظرانداز کرنا صوبوں کو وفاق سے دور کر دے گا جب کہ اس سے قبل کسی بھی وفاقی حکومت نے صوبوں کے خدشات کے بارے میں اتنی بے حسی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔
from پاکستان https://ift.tt/2jgMx6R
https://ift.tt/2Jy0cS9
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بجٹ پر تبصرہ کرنا بے معنی ہے کیونکہ اس بجٹ کی کوئی قانونی، اخلاقی اور سیاسی حیثیت نہیں اور اس بجٹ کا محرک صرف لالچ اور سیاسی عزائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخر وفاقی حکومت سارے سال کا بجٹ کیوں پیش کر رہی ہے جب کہ اس کی حکومت کے تقریباً دو ماہ سے بھی کم باقی رہ گئے ہیں۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اخلاقی اور قانونی عنصر کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ صرف تین مہینے کا بجٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی اسی ڈی پی کے خطیر رقم کے منصوبوں میں کمیشن کا عمل دخل ہے اور کیا حکومت اسی کمیشن کے لئے پورے سال بجٹ پیش کر رہی ہے۔
سابق صدر نے خبردار کیا کہ پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں صوبوں کو نظرانداز کرنا صوبوں کو وفاق سے دور کر دے گا جب کہ اس سے قبل کسی بھی وفاقی حکومت نے صوبوں کے خدشات کے بارے میں اتنی بے حسی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔
0 Comments